پارلیمان کا اجلاس بلایا جائے،کسی کو کورونا ہوا تو میں ذمہ دار ہوں گا
غیر منتخب لوگوں کی پریس کانفرنس سے کچھ نہیں ہو گا،مشکل صورتحال میں لوگ اپنے عوامی نمائندوں کو سننا چاہتے ہیں،احتیاطی تدابیر اپنا کر اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔شاہد خاقان عباسی
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پارلیمان کے اجلاس میں کسی کو کورونا ہوا تو میں ذمہ دار ہوں گا۔تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کا نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس ورچوئل نہیں ہو سکتے۔پارلیمان میں کسی کو کوئی خطرہ نہیں۔لاک ڈاؤن کے حق میں ہیں لیکن زندگی کا معمول ایک احتیاط کے ساتھ چل سکتا ہے۔
حکومت ہر جگہ لاک ڈاؤں ختم کر رہی ہے مگر صرف پارلیمنٹ میں لاک ڈاؤن کرنا چاہتی ہے۔کورونا کے معاشی اور سیاسی اثرات کی بات پارلیمان میں نہیں ہوگی تو کہاں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل پارلیمان میں نکلنا چاہیے۔شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک بڑے بحران کا سامنا ہے اور ایسے میں لوگ چاہتے ہیں کہ وہ اپنے عوامی نمائندوں کو سنے کہ وہ اپنی عوام کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں۔
حکومت کیا غلطیاں کر رہی ہے اور اپوزیشن کی کیا رائے ہے۔غیر منتخب لوگ پریس کانفرنس کے ذریعے کچھ نہیں کر سکتے،گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور سندھ حکومت نے جو فیصلے کیے وہ ٹھیک تھے۔پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا مشکل نہیں ہے۔اگرچھ،چھ فٹ کے فاصلے پر بیٹھا جائے اور ماسک پہنے جائیں تو بہت آرام سے اجلاس ہو جائے گا۔اگر کسی کو کورونا ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری مجھ پر ڈال دینا۔
لیکن یہ بہانہ بنا کر حکومت بھاگ رہی ہے تاکہ قومی اسمبلی میں اس پر کوئی تقریر نہ ہو۔
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کورونا وائرس کے بڑھتی ہوئی اموات پر سخت تشویش اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی نالائقیوں کی وجہ سے پاکستانی قوم کو مزید چیلنج کا سامنا ہوسکتا ہے،حکومت کہہ رہی کہ یا بیماری کا سامنا کریں یا پھر بھوک کو برداشت کریں،قومی اسمبلی کے اجلاس میں فیصلوں پر بحث ہونی چاہئے،حکومت کورونا وائرس کی بجائے اپوزیشن کو دبانے پر لگی ہوئی ہے۔
No comments:
Post a Comment