Wednesday, April 22, 2020

Getting a corona test does not break the fast

کورونا ٹیسٹ کرانے سے روزہ نہیں ٹُوٹتا

کورونا ٹیسٹ کرانے سے روزہ نہیں ٹُوٹتا



امارتی علماء کی جانب سے رمضان کے حوالے سے کئی اہم فتوے جاری کر دیئے گئ


ممتاز اماراتی علماء پر مشتمل فتویٰ کونسل کی جانب سے فتویٰ دیا گیا ہے کہ مسلمانوں کوروزے کی حالت میں کورونا ٹیسٹ کرانے سے بالکل بھی نہیں گھبرانا چاہیے، کورونا کا ٹیسٹ کروانے سے روزہ نہیں ٹُوٹتا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کی جانے والی خبریں شرعی حقائق کے منافی ہیں۔ جو مسلمان روزہ ٹُوٹ جانے کے ڈر سے کورونا ٹیسٹ نہیں کرائیں گے، وہ بالکل پریشان نہ ہوں، اس قسم کے طبی ٹیسٹ سے روزہ نہیں ٹُوٹتا۔

اگر کسی شخص کے اندر کورونا وائرس کی علامت پائی جائیں تو اس پر روزہ نہ رکھنے سے کوئی گناہ نہیں ہو گا۔ کورونا وائرس کی صورت حال کی وجہ سے علماء کی فتویٰ کونسل کا ورچوئل اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ تمام بالغ افراد روزہ ضرور رکھیں تاہم کورونا وائرس سے متاثرہ افراد اگر چاہیں تو روزہ نہ بھی رکھیں، شرعی طور پر ان پر کوئی پابندی نہ ہو گی۔

اگر کسی کورونا مریض کو ڈاکٹر کہتا ہے کہ اس کی قوت مدافعت اس قابل نہیں کہ وہ روزہ رکھ سکے تو پھر اس کے لیے روزہ نہ رکھنا ہی مناسب ہو گا۔ جبکہ شعبہ صحت کے کارکنان بھی جو اس وقت بھاری ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، وہ بھی اپنے کام کے دِنوں میں اگر چاہیں، تو روزہ نہ رکھیں۔ شرعی طور پر انہیں ایسا کرنے کی اجازت ہے۔ فتویٰ کونسل کے اجلاس میں ایک اور فتویٰ یہ بھی دیا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا ء کے باعث لوگوں اپنے گھروں میں بھی تراویح ادا کر سکتے ہیں، کوئی بھی شخص تراویح نماز انفرادی طور پر بھی ادا کر سکتا ہے یا پھر گھر کے تمام فرد بھی ایک مقام پر اکٹھے ہو کر تراویح پڑھ سکتے ہیں۔
جو لوگ قرآن کے حفاظ نہیں ہیں، وہ تراویح نماز کے دوران قرآن مجید کو ہاتھوں میں تھام کر پڑھ سکتے ہیں۔ علماء کے اس اجلاس میں ایک اور فتویٰ یہ بھی دیا گیا کہ اگر کورونا کی صورتِ حال عید الفطر تک بہتر نہ ہوئی تو ایسی صورت میں عید کی نماز گھر پر بھی پڑھی جا سکتی ہے۔ لوگوں کو حکومتی احکامات کی پابندی کرتے ہوئے اجتماعات سے گریز کرنا ہو گا۔
چونکہ جمعہ کی نماز گھر پر ادا نہیں کی جا سکتی، لہٰذا لوگ جمعے کے روز صرف نماز ظہر ادا کریں۔ کونسل کی جانب سے واضح کیا گیا کہ کورونا کے باعث جنم لینے والی خراب معاشی صورت حال کے باعث زکوٰة کی ادائیگی رمضان المبارک سے پہلے بھی کی جا سکتی ہے، اسی طرح فطرہ کی ادائیگی بھی عید الفطر سے قبل رمضان کے دوران کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے۔ کونسل کی جانب سے اہلِ اسلام سے کہا گیا ہے کہ وہ رمضان المبارک سے متعلق شرعی معاملات و مسائل کے حوالے سے 8002422پر کال کر کے رہنمائی لے سکتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

The young man ran away from the quarantine center as his wife's phone kept ringing

بیوی کا فون مسلسل مصروف جانے پر نوجوان قرنطینہ سینٹر سے بھاگ گیا بھارت، گھر پہنچا تو بیوی فون پر کسی اور شخص سے بات کر رہی تھی...