Friday, April 17, 2020

3 Great news for Pakistan in an atmosphere of panic

خوف و ہراس کے ماحول میں پاکستان کے لیے 3 بڑی خوشخبریاں

خوف و ہراس کے ماحول میں پاکستان کے لیے 3 بڑی خوشخبریاں


قرضے سال کیلیے منجمد،سٹیٹ بینک کی شرح سود میں2 فیصد مزید کمی،ئی ایم ایف کا پاکستان کو کورونا سے نمٹنے کیلئے معمولی شرح پرقرضہ،اس صورتحال میں آنے والے سال میں پاکستان پر قرضوں کا دباؤ ختم ہوگا۔


معروف صحافی سلمان غنی کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس اور اس کے ملکی معیشت پر ہونے والے تباہ کن اثرات کے بعد پہلی مرتبہ معیشت کی بحالی اور بہتری کے حوالے سے ایک ہی دن میں تین حوصلہ افزا خبریں سامنے آئی ہیں۔عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے 40 ارب ڈالر کے قرضے ایک سال کے لیے منجمد کر دیے ہیں۔
سٹیٹ بینک نے شرح سود میں دو فیصد کی کمی کرکے نو فیصد کردی، یہ ایک ماہ میں ہونے والی تیسری کمی ہے۔جب کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز کا قرضہ معمولی شرح پر دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔مذکورہ تین اقدامات کے اثرات کے حوالے سے کہا جا سکتا ہے کہ آنے والے سال میں پاکستان پر قرضوں کا دباؤ ختم ہوگا۔
ملکی معیشت کی بحالی کے لیے مواقع پیدا ہوں گے۔مزید ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دینے اور آگے لے کر چلنے کا باعث بن سکے گا۔قرضوں کو ایک سال کے لیے منجمد کرنے سے براہ راست پاکستان کو 10 سے 12 ارب ڈالرز مہیا ہوں گے۔جس سے ملکی معیشت کو کھڑا کرنے،اس کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے،اور مہنگائی بے ،روزگاری کے رجحان کے خاتمے کے لیے بروئے کار لایا جا سکے گا۔
اس کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو دیا جا سکتا ہے جنہوں نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو مکتوب بھجوانے کے ساتھ ساتھ دنیا سے اس کی اپیل کی تھی اور ترقی پذیر ممالک کا کیس پیش کیا تھا۔قرض موخر ہونے کے اس سارے عمل کا فائدہ صرف صنعتکاروں،سرمایہ کاروں اور بڑے تاجروں کو پہنچانے کی بجائے اپنی پالیسی کا محور عام آدمی کی حالت زار،اس کے لیے تعلیم صحت کی سہولتوں کی فراہمی اور روزگار کو پیدا کرنا چاہیے۔
سلمان غنی مزید لکھتے ہیں کہ بینک نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کی ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اب یہاں سرمایہ کاری اور صنعتی عمل میں بہتری آئے گی اور بالواسطہ طور پر اس کا فائدہ عوام کو بھی ہوگا۔حکومت کو اس کا فائدہ ملے گا کہ اندرون ملک حکومت کو قرضوں میں ادائیگی کم کرنا پڑے گی۔شرح سود میں کمی کا براہ راست صنعتکاروں اور بڑے تاجروں کو فائدہ ہوگا کیونکہ اس وقت پاکستان میں قرضوں میں سے 85 فیصد کر انہیں ملتے ہیں۔کورونا وائرس کی تباہ کاریاں اور معیشت پر ہونے والے مضر اثرات نے دنیا کے عام ممالک کی آنکھیں کھول دی ہیں۔وہ ایک نئی دنیا کے طور پر اپنی اکانوی کے نئے ماڈل متعارف کرارہے ہیں۔



No comments:

Post a Comment

The young man ran away from the quarantine center as his wife's phone kept ringing

بیوی کا فون مسلسل مصروف جانے پر نوجوان قرنطینہ سینٹر سے بھاگ گیا بھارت، گھر پہنچا تو بیوی فون پر کسی اور شخص سے بات کر رہی تھی...