پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز نے داخلہ فیسیں واپس نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا
امتحانات کے لیےانتظامات تو کیے گئے، اس پر کافی خرچہ آیا، بچوں کو نتائج بھی جاری کرنے ہیں اس پر بھی اخراجات ہونگے، چیئرمین پی بی سی سی ریاض ہاشمی
پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز نے داخلی فیسیں واپس نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی بی سی سی ریاض ہاشمی کا کہنا تھا کہ امتحانات کے لیےانتظامات تو کیے گئے، اس پر کافی خرچہ آیا، بچوں کو نتائج بھی جاری کرنے ہیں اس پر بھی اخراجات ہونگے۔ اس لئے ان تمام اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے داخلہ فیس واپس نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چونکہ وفاقی حکومت کی جانب سے بورڈ امتحانات منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، اس اعلان کے بعد لوگوں کی جانب سے امید کی جا رہی تھی کہ شاید ان کی داخلہ فیس واپس کر دی جائے گی، لیکن اب پنجاب کے تمام بورڈز نے اعلان کر دیا ہے کہ ایسا ممکن نہیں۔ اس بارے میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کا کوئی بھی بورڈ داخلہ فیس واپس نہیں کرے گا، نہم، دہم گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات کے لیے جمع کرائی گئی داخلہ فیس واپس نہیں ہوگی، دسویں جماعت کے امتحانات لے لیے گئے ہیں لیکن پریکٹیکل نہیں ہوئے، نویں، گیارہویں اور بارہویں کے امتحانات کو منسوخ کیا گیا، امتحانات کے لیے 41 لاکھ بچوں نے داخلہ جمع کرایا، صوبے کے نو تعلیمی بورڈز کو کروڑوں روپے داخلہ فیس وصول ہوئی ہے۔
لیکن جب ان تعلیمی بورڈز نے فیس واپس کرنے کا مطالبہ کیا گیا تو ان کی جانب سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا گیا ہے کہ امتحانات کے لیےانتظامات تو کیے گئے، اس پر کافی خرچہ آیا، بچوں کو نتائج بھی جاری کرنے ہیں اس پر بھی اخراجات ہونگے۔ جہاں ایک طرف امتحانات کی منسوخی اور فیس کا معاملہ چل رہا ہے، وہاں ہی دوسری جانب پنجاب ٹیچرز یونین نے سکولوں کو مزید 15 جولائی تک بند رکھنے اور بورڈ امتحانات منسوخ کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
No comments:
Post a Comment