برطانیہ میں کرونا وائرس کا شکار پاکستانی خاتون بچے کو جنم دینے کے بعد انتقال کر گئیں
29 سالہ فوزیہ حنیف گزشتہ ماہ سے برمنگھم کے ہسپتال میں زیر علاج تھیں، 2 اپریل کو بیٹے کو جنم دیا تاہم بیماری کے باعث اسے ایک مرتبہ بھی پیار کیے بنا ہی دنیا سے رخصت ہوگئیں
برطانیہ میں کرونا وائرس کا شکار پاکستانی خاتون بچے کو جنم دینے کے بعد انتقال کر گئی، 29 سالہ فوزیہ حنیف گزشتہ ماہ سے برمنگھم کے ہسپتال میں زیر علاج تھیں، 2 اپریل کو بیٹے کو جنم دیا تاہم بیماری کے باعث اسے ایک مرتبہ بھی پیار کیے بنا ہی دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے بہت ہی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔
برطانوی شہر برمنگھم میں ایک پاکستانی خاتون بیٹے کو جنم دینے کے بعد انتقال کر گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ 29 سالہ فوزیہ حنیف حاملہ تھیں جب ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا۔ کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد فوزیہ کو گزشتہ ماہ ہسپتال داخل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں فوزیہ نے 2 اپریل کو بیٹے کو جنم دیا اور اس کا نام ایان حنیف علی رکھا۔
تاہم افسوسناک طور پر کرونا وائرس کی مریضہ ہونے کی وجہ سے فوزیہ اپنے بیٹے کو بانہوں میں لینے، اسے پیار کرنے سے محروم رہیں۔
اور پھر اپنے بچے کو ایک بھی مرتبہ پیار کیے بنا ہی دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ بتایا گیا ہے کہ فوزیہ کی حالت بگڑ جانے کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا، اور پھر ان کی حالت نہ سنبھلنے کے باعث 8 اپریل کو انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اب فوزیہ کی حالت میں بہتری نہ آ سکی اور وہ دنیا فانی سے کوچ کر گئی ہیں۔ فوزیہ کے شوہر واجد علی کا بتانا ہے کہ ان کی اہلیہ معمول کے چیک اپ کیلئے ہسپتال گئی تھیں جہاں ڈاکٹرز کو شک گزرا کہ وہ کرونا سے متاثر ہو چکی ہیں۔
بعد ازاں فوزیہ کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ پھر فوزیہ کی حالت خراب ہوئی اور اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اسی دوران فوزیہ نے قبل از وقت 31 ماہ کے بچے کو بذریعہ آپریشن جنم دیا۔ تاہم فوزیہ کی حالت ٹھیک نہیں تھی اس لیے وہ اپنے بیٹے کو ہاتھوں میں تھام بھی نہ سکی۔ بچے کا بھی کرونا ٹیسٹ کروایا گیا جو منفی آیا۔ اس دوران پھر ایک دن فوزیہ کومہ میں چلی گئی۔ بعد میں فوزیہ کو ہوش آ گیا اور ہماری اس سے بات بھی ہوئی، لیکن پھر اچانک ڈاکٹرز نے کہا کہ فوزیہ کو وینٹی لیٹر سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔ ہم سب دعائیں کر رہے تھے کہ فوزیہ کی حالت میں بہتری آ جائے، لیکن پھر کچھ ٹھیک نہ ہوا اور فوزیہ ہمیں چھوڑ کر چلی گئی۔
No comments:
Post a Comment